Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھے ہیں آپ ہاتھ جہاں اب وہاں نہیں

صفدر مرزا پوری

رکھے ہیں آپ ہاتھ جہاں اب وہاں نہیں

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    رکھے ہیں آپ ہاتھ جہاں اب وہاں نہیں

    ہم کیا بتائیں درد کہاں ہے کہاں نہیں

    دل لے گئے وہ درد محبت کہاں رہے

    عبرت کا ہے محل کہ مکیں ہے مکاں نہیں

    اے برق کس کے واسطے بیتاب آج ہے

    اس باغ میں مرا تو کہیں آشیاں نہیں

    قاتل سمجھ کے آج ذرا تیغ ناز کھینچ

    یہ امتحاں ترا ہے مرا امتحاں نہیں

    چھوٹیں گے عمر بھر تری زلفوں کے کیا اسیر

    کاٹے کٹیں کسی کے یہ وہ بیڑیاں نہیں

    لو اک جہاں انہیں کا طرف دار ہو گیا

    محشر میں آج کوئی مرا ہم زباں نہیں

    دنیا میں حشر اٹھے بھی تو کیا دیکھ کر اٹھے

    میرے مزار کا تو کہیں بھی نشاں نہیں

    تم کیا بدل گئے زمانہ بدل گیا

    اب وہ زمیں نہیں ہے وہ اب آسماں نہیں

    مسکن زمین شعر میں صفدرؔ بنا لیا

    رہتے ہیں اس زمیں پہ جہاں آسماں نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے