رکھے ہیں دل میں جہاں بھر کی تلخیاں اب بھی
رکھے ہیں دل میں جہاں بھر کی تلخیاں اب بھی
وہ جن کی یاد میں آتی ہیں ہچکیاں اب بھی
گری وجود پہ یوں تو ہیں بارہا لیکن
مری تلاش میں رہتی ہیں بجلیاں اب بھی
اگن جو کرودھ کی ٹھنڈی پڑے چلے آنا
صلح کی کھول کے رکھی ہیں کھڑکیاں اب بھی
برابری کے جو دعوے کرے ہیں وہ سن لیں
مٹائی کوکھ میں جاتی ہیں بیٹیاں اب بھی
جٹا ہے داغ لگانے پہ یہ جہاں ان پر
جو کھا رہے ہیں شرافت کی روٹیاں اب بھی
قریب تن سے یہ مانا ہیں آپ ہم لیکن
دلوں کے بیچ مسلسل ہیں دوریاں اب بھی
مٹا سکیں نہ زمانہ کی نفرتیں ہیراؔ
جہاں میں شاد ہیں چاہت کی بستیاں اب بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.