رکھئے زبان خار ہماری زباں کے ساتھ
رکھئے زبان خار ہماری زباں کے ساتھ
اس کا بیاں ملے گا ہمارے بیاں کے ساتھ
کیا جانیں کیوں ہماری یقیں سے نہ نبھ سکی
ہم آج تک نباہ رہے ہیں گماں کے ساتھ
ایک ایک بھید کھول کے چھوڑیں گے اس کا ہم
اب ضد سی ہو گئی ہے ہمیں آسماں کے ساتھ
لگتا ہے جیسے بات کوئی بیش و کم کی ہے
پھر آج شیخ الجھے ہیں پیر مغاں کے ساتھ
سیکھیں گے کس سے پار اترنے کا آپ فن
ہم نے تو باندھ رکھے ہیں پتھر زباں کے ساتھ
وہ تو سلوک کرتا رہا ہے برا بھلا
ہم بھی بگاڑ بیٹھے ہیں یارو جہاں کے ساتھ
بے لطف ایسی ہو گئی راحتؔ یہ زندگی
جیسے بگڑ گئی ہو کسی مہرباں کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.