رکھنا قدم یہاں تو ذرا دیکھ بھال کے
رکھنا قدم یہاں تو ذرا دیکھ بھال کے
بعد عروج آتے ہیں دن بھی زوال کے
کیجے نہ آپ ہم سے کبھی طنزیہ سوال
ورنہ جواب ہوں گے کئی اک سوال کے
میں بھی تو آدمی ہوں کوئی جانور نہیں
کیوں دیکھتے ہو مجھ کو تم آنکھیں نکال کے
کچھ تو خطا ضرور ہوئی آج آپ سے
کیونکے جبیں پہ قطرے ہیں کچھ انفعال کے
رک جاؤ ورنہ دیکھ لو پچھتاؤ گے سدا
یوں جاؤ گے جو آج مری بات ٹال کے
خوشیوں کے پیچھے بھاگنے والو سنو سنو
خوشیاں نہ مل سکیں گی سوائے ملال کے
چرچے کسی کمال کے ہوتے ہیں خود بخود
قصے بیاں نہ کیجئے اپنے کمال کے
خاکیؔ کو بے سبب نہ کرو مشتعل کبھی
انجام بھی برے ہیں برے اشتعال کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.