Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھنا قدم یہاں تو ذرا دیکھ بھال کے

خاکی حیدرآبادی

رکھنا قدم یہاں تو ذرا دیکھ بھال کے

خاکی حیدرآبادی

MORE BYخاکی حیدرآبادی

    رکھنا قدم یہاں تو ذرا دیکھ بھال کے

    بعد عروج آتے ہیں دن بھی زوال کے

    کیجے نہ آپ ہم سے کبھی طنزیہ سوال

    ورنہ جواب ہوں گے کئی اک سوال کے

    میں بھی تو آدمی ہوں کوئی جانور نہیں

    کیوں دیکھتے ہو مجھ کو تم آنکھیں نکال کے

    کچھ تو خطا ضرور ہوئی آج آپ سے

    کیونکے جبیں پہ قطرے ہیں کچھ انفعال کے

    رک جاؤ ورنہ دیکھ لو پچھتاؤ گے سدا

    یوں جاؤ گے جو آج مری بات ٹال کے

    خوشیوں کے پیچھے بھاگنے والو سنو سنو

    خوشیاں نہ مل سکیں گی سوائے ملال کے

    چرچے کسی کمال کے ہوتے ہیں خود بخود

    قصے بیاں نہ کیجئے اپنے کمال کے

    خاکیؔ کو بے سبب نہ کرو مشتعل کبھی

    انجام بھی برے ہیں برے اشتعال کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے