رخت سفر کا میں نے ارادہ نہیں کیا
روشن چراغ منزل جادہ نہیں کیا
تجھ سے بچھڑ کے اور مرا دل اداس ہو
ملنے کا اس لئے ابھی وعدہ نہیں کیا
شدت سے تھا ملال شب ہجر کا مگر
شانے پہ تیرے سر کو نہادہ نہیں کیا
دل مطمئن ہے باعث تجدید دوستی
اس کو خفا بھی حد سے زیادہ نہیں کیا
سب کچھ عطا ہوا تری رحمت سے اس لئے
دست طلب کو اور کشادہ نہیں کیا
شاید کہ میری روح کو بالیدگی ملے
خود کو رہین ساغر و بادہ نہیں کیا
شاید مری جبیں کو ملے اذن بندگی
دل کے ورق کو اس لئے سادہ نہیں کیا
مجھ کو نہ تمکنت کا ہو احساس بے زیاں
قامت کو اپنے اور ستارہ نہیں کیا
اپنی تلاش میں ہوں صباؔ اس لئے ابھی
سوئے حرم سفر کا ارادہ نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.