رکھتا ہوں دل کو میں غم کون و مکاں سے دور
رکھتا ہوں دل کو میں غم کون و مکاں سے دور
نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی
MORE BYنواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی
رکھتا ہوں دل کو میں غم کون و مکاں سے دور
میرا جہاں ہے کن فیکوں کے جہاں سے دور
بیداد کا خیال ہے نہ خواہش ہے داد کی
رہتا ہوں میں زمین سے دور آسماں سے دور
اک کنج بے کسی ہے مری منزل سکوں
یہ بھی اجاڑ دے تو نہیں آسماں سے دور
خاموش ہوں زمانہ کے انداز دیکھ کر
دل سے زباں بھی دور ہے دل بھی زباں سے دور
شاید مرے یقین سے تم دور ہو گئے
ممکن نہیں کہ رہ سکو میرے گماں سے دور
مجھ کو خبر نہیں کہ یہ دنیا و دیں ہیں کیا
پرواز فکر اپنی ہے دونوں جہاں سے دور
میں جانتا ہوں ان کی مسرت کی تلخیاں
جو جی رہے ہیں رہ کے غم جاوداں سے دور
بالشت بھر زمیں ہے مری منزل سکون
یہ بھی اجاڑ دے تو نہیں آسماں سے دور
دنیا و دیں ہیں دوزخ و جنت کے پھیر میں
گردش میں میری فکر ہے دونوں جہاں سے دور
ہم بھی بقول فانیؔٔ مرحوم ان دنوں
ہندوستاں میں رہتے ہیں ہندوستاں سے دور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.