Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھتا ہوں میں کفن میں جو تصویر یار کو

بسمل الہ آبادی

رکھتا ہوں میں کفن میں جو تصویر یار کو

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    رکھتا ہوں میں کفن میں جو تصویر یار کو

    مطلب یہ ہے سجاؤں گا اپنے مزار کو

    رہنے دو مٹنے والے کی اس یادگار کو

    تم کیوں مٹا رہے ہو کسی کے مزار کو

    آپ اس سے حال عارض و گیسو کا پوچھئے

    دیکھا ہو جس نے گردش لیل و نہار کو

    اونچا زمین سے ہو تو یہ آسماں بنے

    سمجھے ہیں آپ کیا مرے مشت غبار کو

    دست جنوں تو جامہ دری میں پھنسے رہے

    تلووں سے بھی نکال سکے یہ نہ خار کو

    صیاد سے یہ کہتی ہے گھبرا کے عندلیب

    کر دے قفس میں بند ہوائے بہار کو

    ایسا نہ ہو کہ تم بھی ہو بے چین دیکھ کر

    دیکھو ذرا سنبھل کے دل بے قرار کو

    مر کر اسی میں کشتۂ حسرت ہوا ہے دفن

    مٹی کا ڈھیر آپ نہ سمجھیں مزار کو

    پہلو جلا جگر بھی جلا دل بھی جل گیا

    دیکھے کوئی مرے نفس شعلہ بار کو

    عالم نظر میں ہے کسی زلف دراز کا

    میں طول دے رہا ہوں شب انتظار کو

    لایا بھی تو کوئی نہ جلی وہ تمام رات

    کیا لاگ تھی مزار سے شمع مزار کو

    پہلو میں جب سے یہ ہے مصیبت میں جان ہے

    دے دوں کسے اٹھا کے دل بے قرار کو

    بسملؔ کے ہوتے قتل گہہ ناز میں وہ شوخ

    بسمل کرے نہ اور کسی جاں نثار کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے