ارم کے نور سے تیرہ مکاں جلائے گئے
ارم کے نور سے تیرہ مکاں جلائے گئے
چراغ ہم تھے کہاں کے کہاں جلائے گئے
ہمیں کو اس نے پیمبر کیا مشیعت کا
ہمیں سے راز مشیعت مگر چھپائے گئے
کبھی تو ہم پہ کھلیں گے خوشی کے دروازے
اسی امید پہ ہم تیرے غم اٹھائے گئے
جو کل تلک رہے آسی خطاب محفل میں
وہ لوگ آج ترے نام سے بلائے گئے
اگل رہے تھے جو لاوا غم تعصب کا
ہمارے خوں سے وہ آتش فشاں بجھائے گئے
رہ حیات میں بھڑکی ہے جب نفاق کی آگ
مگر اس آگ کا لقمہ ہمیں بنائے گئے
رفو کیا کیے چاک وفا و تار قبا
وہ روٹھتے رہے اور ہم انہیں منائے گئے
- کتاب : Safeer-e-akhir-e-shab(Poetry) (Pg. 115)
- Author : Ram avtar gupta ''muztar''
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.