رنگ آہنگ حال سے پہلے
رنگ آہنگ حال سے پہلے
وہ ہے خوشبو خیال سے پہلے
اس نے کاغذ پہ کھینچ کر یارو
ہجر لکھا وصال سے پہلے
بھیڑ میں چپ کھڑا تھا دیوانہ
چیخ اٹھا دھمال سے پہلے
شیخ محشر میں کانپتا بھاگے
سود کھاتا تھا مال سے پہلے
دیکھ کرسی پہ صاف لکھا ہے
رحم ہے ہاں جلال سے پہلے
مجھ پہ طاری شباب تھا یارو
میں تھا لڑکا زوال سے پہلے
کرب میں در بہ در بھٹکتا تھا
طفل مکتب کمال سے پہلے
ہے وہ پیکر مرادؔ کے اندر
روح میں خد و خال سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.