رنگ دنیا کتنا گہرا ہو گیا
رنگ دنیا کتنا گہرا ہو گیا
آدمی کا رنگ پھیکا ہو گیا
رات کیا ہوتی ہے ہم سے پوچھئے
آپ تو سوئے سویرا ہو گیا
ڈوبنے کی ضد پہ کشتی آ گئی
بس یہیں مجبور دریا ہو گیا
آج خود کو بیچنے نکلے تھے ہم
آج ہی بازار مندہ ہو گیا
غم اندھیرے کا نہیں دانشؔ مگر
وقت سے پہلے اندھیرا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.