Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ جتنے ہیں مری شام و سحر کے

نشانت شری واستو نایاب

رنگ جتنے ہیں مری شام و سحر کے

نشانت شری واستو نایاب

MORE BYنشانت شری واستو نایاب

    رنگ جتنے ہیں مری شام و سحر کے

    منتظر رہتے ہیں اس کی اک نظر کے

    حال ہم سے پوچھ مت دیوار و در کے

    گھر میں رہ کر بھی نہیں ہم اپنے گھر کے

    حوصلے کچھ پست تھے دیدۂ تر کے

    ہم نے ہر غم رکھ لیا تصویر کر کے

    کوئی تو بازار میں دوکان ہوتی

    بیچتی جو مشکلیں آسان کر کے

    ایک منظر میں نہاں تھے اور منظر

    دیکھنے والے نے کب دیکھا ٹھہر کے

    ایسا تو ممکن نہیں حسرت نہ ہوگی

    خار ہنس پاتے نہیں پھولوں سے ڈر کے

    اب کہاں پہلا سا رشتہ ہے زمیں سے

    میں نے بھی نقصان جھیلے بال و پر کے

    اس کی نیت پہ مجھے شک ہو رہا ہے

    روشنی وہ بانٹتا ہے آگ کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے