رنگ خوشبو نہ صدا ہوں ترے کس کام کا ہوں
رنگ خوشبو نہ صدا ہوں ترے کس کام کا ہوں
تو ہی خود سوچ میں کیا ہوں ترے کس کام کا ہوں
ہم نفس قریۂ پر نور کے رہنے والے
ایک مدھم سا دیا ہوں ترے کس کام کا ہوں
میں ضرورت تھا مگر تیری تمنا تو نہیں
کیوں ترا ساتھ نبھاؤں ترے کس کام کا ہوں
تیری مرضی مرا مصرف تو نکالے جو بھی
میں تو یہ جاننا چاہوں ترے کس کام کا ہوں
تیرا مسلک ہی یہ ہنگامۂ ہستی ہے مگر
میں کہ محروم نوا ہوں ترے کس کام کا ہے
تو جو اس پار کھڑا ہے تو مجھے کیا طارقؔ
میں جو اس پار کھڑا ہوں ترے کس کام کا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.