رنگ لایا دوانہ پن میرا
رنگ لایا دوانہ پن میرا
سی رہے ہیں وہ پیرہن میرا
میں نوید بہار لایا تھا
تذکرہ ہر چمن چمن میرا
شبنم فکر و گلستان سخن
جگمگاتا ہے پھولبن میرا
لالہ و گل کھلے ہیں کانٹوں پر
ان میں الجھا تھا پیرہن میرا
یہ بھی اب تک نہیں ہوا معلوم
میں سجن کا ہوں یا سجن میرا
جو بھی ہے سب تری عنایت ہے
جان میری نہ یہ بدن میرا
کیا تجھے بھی خیال آتا ہے
کبھی بھولے سے جان من میرا
اس نے دیکھا تھا مسکرا کے کبھی
عمر بھر دل رہا مگن میرا
اے شراب سخن کے متوالے
کچھ سخن ہی نہیں ہے فن میرا
وجدؔ کس کا وطن کہاں کا وطن
وہ جہاں ہیں وہیں وطن میرا
- کتاب : Urdu-1983 (Pg. 134)
- Author : Nand Kishore Vikram
- مطبع : Publisher & Advertisers J-6, Krishan Nagar, Delhi-110051 (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.