رنگ لے کر نیا اداسی کا
کوئی منظر بنا اداسی کا
پھر کوئی داستان چھیڑی گئی
پھر بنا دائرہ اداسی کا
میری آنکھوں میں رقص ویرانی
دیکھ کر دل پھٹا اداسی کا
میں نے کمرے میں جس طرف دیکھا
نقش بنتا گیا اداسی کا
مشتمل ہے ہزار صدیوں پر
پل وہ ٹھہرا ہوا اداسی کا
شیروانی خرید لی اس نے
میں نے زیور لیا اداسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.