رنگ و بو بن کے بہر گام بکھرنا ہوگا
رنگ و بو بن کے بہر گام بکھرنا ہوگا
تجھ کو ویرانے سے اے دوست گزرنا ہوگا
زندگی گردش دوراں سے پریشاں ہی سہی
میری خاطر تمہیں اے دوست سنورنا ہوگا
یوں نہ بدلے گا یہ مے خانۂ گیتی کا نظام
دل کو آمادۂ تخریب بھی کرنا ہوگا
اب تو شبنم بھی نہیں حصے میں کچھ غنچوں کے
ان کو خود اپنا لہو پی کے نکھرنا ہوگا
صرف کر دوں گا ہر اک قطرہ لہو کا اپنے
رنگ تصویر گلستاں میں جو بھرنا ہوگا
آج ہے ساز تخیل پہ نظر مطربؔ کی
لحن افکار کو پھر آج سنورنا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.