رنگ و بو کچھ بھی نہیں ہے رنگ و بو کے درمیاں
رنگ و بو کچھ بھی نہیں ہے رنگ و بو کے درمیاں
کھیل ہے سارا فقط میرے لہو کے درمیاں
دشت و صحرا سے میں کیا کیا خار رکھتا ہوں مگر
سانس پھولی جا رہی ہے کاخ و کو کے درمیاں
خامشی اور شور لا یعنی ہے مابین کلام
گفتگو ہوتی ہے چپ اور ہاؤ ہو کے درمیاں
جان شاخ دل کہاں لا پائے گی اب برگ و بار
گھات میں ہے دشمن جانی نمو کے درمیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.