رنگ و بو پھول میں کلی میں نہیں
رنگ و بو پھول میں کلی میں نہیں
حسن بھی اب وہ چاندنی میں نہیں
آدمیت جو آدمی میں نہیں
غم کا احساس اب کسی میں نہیں
زہر بر لب ہر ایک گل ہے آج
زندگی پھول کی ہنسی میں نہیں
بادۂ انتقام پی پی کر
آدمی جیسے آپ ہی میں نہیں
دشمنی کا بھی پست ہے معیار
اب بلندی بھی دوستی میں نہیں
مے کدوں میں ہے ذکر دیر و حرم
کیف و مستی جو مے کشی میں نہیں
اب پیام سکون و راحت دل
لالہ و گل کی تازگی میں نہیں
زیست اس کی ہے ایک مرگ دوام
زندگی جس کی زندگی میں نہیں
کون کس کا گلہ کرے امجدؔ
نور انسانیت کسی میں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.