رنگ اس کا بدلنے والا ہے
رنگ اس کا بدلنے والا ہے
نیا سورج نکلنے والا ہے
موت کی اوٹ میں نہ ہو جاؤں
پھر کوئی تیر چلنے والا ہے
بھوک پیٹوں میں سرسرانے لگی
سانپ انساں نگلنے والا ہے
ساری خلقت ہے آج سہمی ہوئی
کوئی لاوا ابلنے والا ہے
کب یہ ممکن ہے سچ نہ کھل پائے
کب یہ طوفان ٹلنے والا ہے
اس کو اپنوں کی کیا خبر ہے کہ جو
در پہ غیروں کے پلنے والا ہے
اپنے ہی گھر کی فکر ہے سب کو
شہر تو سارا جلنے والا ہے
جس کے ہونٹوں پہ جھوٹ رہتا تھا
آخرش سچ اگلنے والا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.