رنگ یہ ہے اب ہمارے عشق کی تاثیر کا
رنگ یہ ہے اب ہمارے عشق کی تاثیر کا
حسن آئینہ بنا ہے درد کی تصویر کا
ایک عرصہ ہو گیا فرہاد کو گزرے ہوئے
آؤ پھر تازہ کریں افسانہ جوئے شیر کا
گلستاں کا ذرہ ذرہ جاگ اٹھے عندلیب
لطف ہے اس وقت تیرے نالۂ شب گیر کا
لیجئے اے شیخ پہلے اپنے ایماں کی خبر
دیجئے پھر شوق سے فتویٰ مری تکفیر کا
خواب ہستی کو سمجھنے کے لیے بے چین ہوں
اعتبار آتا نہیں مجھ کو کسی تعبیر کا
جس نے دی آخر غرور حسن یوسف کو شکست
اللہ اللہ حوصلہ اس دست دامن گیر کا
توڑ کر نکلے قفس تو گم تھی راہ آشیاں
وہ عمل تدبیر کا تھا یہ عمل تقدیر کا
گو زمانہ ہو گیا گلزار سے نکلے ہوئے
ہے مزاج اب تک وہی ریحانئ دلگیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.