رنگت چہرہ آنکھیں عارض لب دھتکارے گا
رنگت چہرہ آنکھیں عارض لب دھتکارے گا
فخر تکبر عادت جس کی سب دھتکارے گا
اس نے خوبی دے دی ہے تو مت اترا کر چل
اس کے بندے دھتکارے تو رب دھتکارے گا
غربت تو ہر حال میں رب کا شکر سکھاتی ہے
جس کو بھوک نے ڈس رکھا ہو کب دھتکارے گا
حرص و ہوس کے شیدائی اور مطلب کے بندے
پاؤں سے لپٹیں گے تیرے جب دھتکارے گا
مولا ہم پر مت لانا ایسے بے دیدے دن
جب ہر بندہ دوجے کا مذہب دھتکارے گا
عشق نواز کو کب ہوتی ہے مال و زر کی چاہ
فقر چنے گا عہدہ اور منصب دھتکارے گا
دل اس کو دے بیٹھے ہیں اور اب ہم خالی ہاتھ
وہ جب چاہے مطلب بن مطلب دھتکارے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.