رنگیں پہن کے آئے کہ سادہ پسند ہے
رنگیں پہن کے آئے کہ سادہ پسند ہے
اس گلبدن کا جو ہو لبادہ پسند ہے
نظروں سے لکھ رہا ہوں رخ آبدار پر
مجھ کو یہی گلاب زیادہ پسند ہے
ہر ذرۂ زمیں پہ مری آنکھ ہے مگر
گاؤں کی ایک نہر زیادہ پسند ہے
شہرت پسند ہوتے ہیں سارے حسین لوگ
خوشبو کو بھی فضائے کشادہ پسند ہے
جس کا غبار جسم کی پوشاک بن گیا
مجھ پا برہنہ کو وہی جادہ پسند ہے
پہلے قدم جمانے ہیں راشدؔ زمین پر
پھر جو بھی ہو زمیں کا ارادہ پسند ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.