Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنج اور رنج بھی تنہائی کا

الطاف حسین حالی

رنج اور رنج بھی تنہائی کا

الطاف حسین حالی

MORE BYالطاف حسین حالی

    رنج اور رنج بھی تنہائی کا

    وقت پہنچا مری رسوائی کا

    عمر شاید نہ کرے آج وفا

    کاٹنا ہے شب تنہائی کا

    تم نے کیوں وصل میں پہلو بدلا

    کس کو دعویٰ ہے شکیبائی کا

    ایک دن راہ پہ جا پہنچے ہم

    شوق تھا بادیہ پیمائی کا

    اس سے نادان ہی بن کر ملیے

    کچھ اجارہ نہیں دانائی کا

    سات پردوں میں نہیں ٹھہرتی آنکھ

    حوصلہ کیا ہے تماشائی کا

    درمیاں پائے نظر ہے جب تک

    ہم کو دعویٰ نہیں بینائی کا

    کچھ تو ہے قدر تماشائی کی

    ہے جو یہ شوق خود آرائی کا

    اس کو چھوڑا تو ہے لیکن اے دل

    مجھ کو ڈر ہے تری خود رائی کا

    بزم دشمن میں نہ جی سے اترا

    پوچھنا کیا تری زیبائی کا

    یہی انجام تھا اے فصل خزاں

    گل و بلبل کی شناسائی کا

    مدد اے جذبۂ توفیق کہ یاں

    ہو چکا کام توانائی کا

    محتسب عذر بہت ہیں لیکن

    اذن ہم کو نہیں گویائی کا

    ہوں گے حالیؔ سے بہت آوارہ

    گھر ابھی دور ہے رسوائی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے