رنج اک تلخ حقیقت کا فقط ہے مجھ کو
رنج اک تلخ حقیقت کا فقط ہے مجھ کو
میرے احباب نے آنکا ہی غلط ہے مجھ کو
بعد مدت کے گلابوں کی مہک آئی ہے
اس نے پردیس سے بھیجا کوئی خط ہے مجھ کو
موج طوفان سے بیگانہ ہوا ہوں پھر میں
پھر میسر ہوئی آسانیٔ شط ہے مجھ کو
حرف کی شکل میں ڈھلتی ہیں لکیریں خود سے
آ کے دیتا کوئی پیغام نقط ہے مجھ کو
کر دیا کند ہواؤں کی نمی نے جس کو
اسی خنجر سے لگانا کوئی قط ہے مجھ کو
کنج تاریک میں یوں جھانک رہا ہوں راحتؔ
جیسے درکار کوئی بیضۂ بط ہے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.