رنج و غم میں نے اٹھایا سو اٹھایا تنہا
رنج و غم میں نے اٹھایا سو اٹھایا تنہا
کسی عاشق کو نہ رکھنا تو خدایا تنہا
اسے کہتے ہیں اطاعت کہ گیا میں بے خود
یار نے جب مجھے خلوت میں بلایا تنہا
خضر کا قافلۂ ہوش جہاں پر ہوا گم
مجھے وحشت نے وہاں راتوں پھرایا تنہا
کس زباں سے کروں اے تنگ دلی تیرا شکر
غیر کو جا نہ ملی یار سمایا تنہا
معرفت غیر کے قاصد کو ملا تھا وہ پیام
کہ مجھے وحی کے مانند سنایا تنہا
وصل کی رات بھی کمبخت حیا ساتھ رہی
حسب خواہش وہ مرے پاس کب آیا تنہا
اس فریبی نے شب اقرار غلط فرما کر
اپنے در پر مجھے تا صبح بٹھایا تنہا
در گزر غم نہ کرے دشمن جاں میرا تھا
تیرے ہجراں میں بھی اس نے مجھے پایا تنہا
کزکل رشک نے اس کے ورق محفل سے
حرف بے جا کی طرح مجھ کو اٹھایا تنہا
گھر کو گور آپ کو مردہ میں شہیدیؔ سمجھا
یار بن بخت نے جس رات سلایا تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.