رنج و غم رہ گیا بے بسی رہ گئی
رنج و غم رہ گیا بے بسی رہ گئی
ساتھ میرے مری بے خودی رہ گئی
ان کے چشم کرم کا اثر دیکھیے
میری آنکھوں میں اب تک نمی رہ گئی
دیکھ کر ان کے جلوؤں کی تابانیاں
آنکھ میری کھلی کی کھلی رہ گئی
میکدے میں نہ مے ہے نہ جام و سبو
اپنے حصے میں تشنہ لبی رہ گئی
کیوں نہ ہو میری آہ و فغاں بے اثر
سوز غم میں کہیں کچھ کمی رہ گئی
خود سے ملتے ہی بسملؔ ہوئے غم غلط
دیکھ کر دم بخود بے خودی رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.