رنج و غم سے مرا رابطہ ہو گیا
زندگی کیا ہوئی حادثہ ہو گیا
دور اتنا گیا میں مجھے ڈھونڈنے
خود کے اندر ہی میں لاپتہ ہو گیا
تھا وہ گزرا جہاں سے ہوں میں بھی وہیں
نقش پا ہی مرا راستہ ہو گیا
زخم دل پر سہے ہوں ہزاروں اگر
کیا ہوا پاؤں میں آبلہ ہو گیا
کیا عجب داستاں تیری میری رہی
پاس آتے رہے فاصلہ ہو گیا
ہاتھ سے اپنے جس کو تراشا گیا
وہ ہی پتھر مرا اب خدا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.