رنج و راحت کے مناظر ہیں زمانے ہم سے
رنج و راحت کے مناظر ہیں زمانے ہم سے
نغمہ ہم سے ہے فغاں ہم سے ترانے ہم سے
ہم نے سچائی سے سولی کو عطا کی عظمت
یعنی حق گوئی کے زندہ ہیں فسانے ہم سے
یہ کدورت کے پجاری یہ تعصب کے نقیب
آ کے لے جائیں محبت کے خزانے ہم سے
ہم نے بجھنے نہ دئے عشق و محبت کے چراغ
روشنی پائی ہے دنیائے وفا نے ہم سے
اپنے سینے میں لئے بیٹھے ہیں خورشید جمال
کیا ملائیں گے نظر آئنہ خانے ہم سے
حرم و دیر سے ناکام پلٹنے والے
پوچھتے ہیں ترے ملنے کے ٹھکانے ہم سے
سب ہمیں کہتے ہیں دیوانۂ الفت موسیٰؔ
گلشن آباد ہیں صحرا ہیں سہانے ہم سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.