رنج تو میری چشم تر میں ہے
رنج تو میری چشم تر میں ہے
درد کیسا ترے جگر میں ہے
تیرے اصرار پر ہنسوں کیسے
میرا ہر غم ترے نظر میں ہے
مل گئیں سب کو منزلیں لیکن
زندگی میری ہی سفر میں ہے
میرے کردار میں نہیں ہے جفا
بے وفائی ترے ہنر میں ہے
شہر انصاف جس کو کہتے ہیں
میرا قاتل اسی نگر میں ہے
وہ سمجھتا ہے بے خبر مجھ کو
جو ہمیشہ مری نظر میں ہے
جس کی خاطر بھلا دیا خود کو
وہ ابھی تک اگر مگر میں ہے
جب سے آئیں ہے بیٹیاں رونقؔ
تب سے برکت ہی میرے گھر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.