رنجشیں کر کے نہ لوگوں سے بغاوت کر کے
رنجشیں کر کے نہ لوگوں سے بغاوت کر کے
خود کو پایا ہے اگر میں نے محبت کر کے
ابن آدم کا تقاضا نہیں بدلے گا مگر
دیکھنا ہے تو کبھی دیکھ قیامت کر کے
یوں تو ہر بات ہی پہلے سے پتا ہے لیکن
کچھ سکوں چاہئے اس دل کو شکایت کر کے
رات دن دوڑتی پھرتی ہے ہوا کوچے میں
اور چراغوں کو دکھانا ہے حفاظت کر کے
بے بسی نے مجھے اس بار بھی رونے نہ دیا
فائدہ کچھ نہیں ہوتا ہے ریاضت کر کے
آج بھی لوگ خدا کے لیے لڑتے ہیں یہاں
چین ملتا ہی نہیں جن کو عبادت کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.