رنجشیں سب چھوڑ دیں سب سے لڑائی چھوڑ دی
رنجشیں سب چھوڑ دیں سب سے لڑائی چھوڑ دی
عیب تھا سچ بولنا میں نے برائی چھوڑ دی
کوئے جاناں میں بھلا اب دیکھنے کو کیا ملا
سن رہا ہوں آپ نے بھی بے وفائی چھوڑ دی
ذہن میں ابھرے تھے یوں ہی بے وفا یاروں کے نام
لکھتے لکھتے کیوں قلم نے روشنائی چھوڑ دی
ہم سے پوچھو کس لیے خالی خزانے ہو گئے
شاہزادوں نے فقیروں کی گدائی چھوڑ دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.