رقیبوں کو یوں بھی ستایا کرو
رقیبوں کو یوں بھی ستایا کرو
دیے بجھ رہے ہوں تب آیا کرو
یہ عاشق کبھی ناچتے ہی نہیں
انہیں انگلیوں پر نچایا کرو
نقاب اپنے چہرے پہ رکھو سدا
فقط ہم کو چہرہ دکھایا کرو
یہ پیغام لائیں گے لے جائیں گے
چھتوں پر کبوتر اڑایا کرو
گلوں کو جلن تم سے ہونے لگی
سنو تم چمن میں نہ جایا کرو
تمہارے پرستار ہیں ڈھیر سے
ہنسو اور سب کو رلایا کرو
کوئی دوسرا میرے جیسا نہیں
میں دلدارؔ ہوں آزمایا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.