Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رقص ہستی کے پھسل جانے کا اندیشہ ہے

شکیل گوالیاری

رقص ہستی کے پھسل جانے کا اندیشہ ہے

شکیل گوالیاری

MORE BYشکیل گوالیاری

    رقص ہستی کے پھسل جانے کا اندیشہ ہے

    باغ ہاتھوں سے نکل جانے کا اندیشہ ہے

    اب تو وہ سر بھی لگتا ہے ہمارا مطرب

    راگ جس سر پہ بدل جانے کا اندیشہ ہے

    رات کو خوف مرا چاند کوئی چھین نہ لے

    چاند کو رات کے ڈھل جانے کا اندیشہ ہے

    بوند بھر تیل بچا ہے تو دیا گل کر دو

    ورنہ بستی کے بھی جل جانے کا اندیشہ ہے

    اس کا اپنا کوئی آ جائے گا لے جائے گا

    آج رک جائے تو کل جانے کا اندیشہ ہے

    اس زمیں پر بھی لگا لیں گے کوئی پیڑ استاد

    ہاتھ سے یہ بھی غزل جانے کا اندیشہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے