رقص شباب و رنگ بہاراں نظر میں ہے
رقص شباب و رنگ بہاراں نظر میں ہے
یہ تم نظر میں ہو کہ گلستاں نظر میں ہے
اک روشنی سے عالم دل جگمگا اٹھا
وہ ہیں کہ آفتاب درخشاں نظر میں ہے
اہل جنوں سے کیجیے اب چاک دل کی بات
دامن نظر میں ہے نہ گریباں نظر میں ہے
ان کے کرم سے بڑھنے لگے دل کے حوصلے
انداز التفات فراواں نظر میں ہے
سو حسن لے کے آئی ہے دنیائے آرزو
آرائش حیات کا ساماں نظر میں ہے
بڑھتی ہی جا رہی ہیں مری بے قراریاں
جب سے کسی کی زلف پریشاں نظر میں ہے
نظارۂ جمال کئے دیر ہو چکی
اب تک فروغ بزم حسیناں نظر میں ہے
حلقہ بنا کے ناچ رہی ہیں تجلیاں
کس مہ جبیں کا چہرۂ تاباں نظر میں ہے
شاید اسی کے دم سے ہے قائم امید زیست
اک جاں فروز شمع فروزاں نظر میں ہے
ہم بھی نگاہ دوست سے نا آشنا نہیں
ہر انقلاب گردش دوراں نظر میں ہے
مضطرؔ کو اپنے بخت رسا پر ہے آج ناز
آقا حسنؔ کی بزم گل افشاں نظر میں ہے
- Raqs-e-bahar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.