رقص کرتی ہے ترے نور میں ظلمت میری
رقص کرتی ہے ترے نور میں ظلمت میری
ہوں جدا تجھ سے تو ہے وہم حقیقت میری
تیرے انداز ہیں سب ساز و صدا نکہت و رنگ
میرا احساس ہی گویا ہے عبادت میری
میرے اظہار کو دے لہجۂ گل کا اعجاز
حرف لاغر سے نہ سنبھلے گی حکایت میری
حسن نادیدہ کسی عکس میں ڈھلتا ہی نہیں
روز لاتی ہے نیا آئنہ حیرت میری
چھایا جاتا ہے غبار غم دوراں دل پر
کیا نہیں اب غم جاناں کو ضرورت میری
دل ہے آئینۂ اجزائے پریشان وجود
یعنی اک صورت ادراک ہے وحشت میری
بے دلی پر تو یہ عالم ہے کہ دل رقص میں ہے
ہو غضب رنگ پہ آئے جو طبیعت میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.