رقص کناں ہیں اس کی یادیں کچھ یوں میرے من آنگن
رقص کناں ہیں اس کی یادیں کچھ یوں میرے من آنگن
جیسے کسی رقاصہ کے پیروں میں گھنگھرو کی چھن چھن
جس دم اس بنجارہ لڑکی نے بستی میں پاؤں دھرا
بستی میں اک شور اٹھا سب چیخ رہے تھے اف جوبن
بازاروں میں سونے کے سب دام گرے پھر اوندھے منہ
اس نے جب اک شام اتارے اپنے ہاتھوں کے کنگن
کیول اک مخصوص سی دستک کی خاطر اک مدت سے
دروازے پر آنکھ ٹکا کر راہ نہارے اک برہن
کتنے مٹکے خالی رہ گئے کتنی آنکھیں بھر آئیں
جب سے تنہا چھوڑ گئے ہیں اپنے گوکل کو موہن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.