رسائی اہل دل کی ہے جہاں تک
رسائی اہل دل کی ہے جہاں تک
خرد والے نہ پہنچیں گے وہاں تک
ہوائے تند ہو یا برق و باراں
یہ ساری آفتیں ہیں آشیاں تک
کسی کی جستجو میں چل دئے ہیں
جنوں اب دیکھیں لے جائے جہاں تک
مری بربادیاں پھر رنگ لائیں
اجالا ہے قفس سے آشیاں تک
کوئی کیا جانے کتنے فاصلے ہیں
حرم سے اس کے سنگ آستاں تک
ہمیں بھی دیکھنا ہے اب تو شارقؔ
مٹائے گی ہمیں دنیا کہاں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.