رسائی کیسی کہ حرکت ہی ساتھ چھوڑ گئی
رسائی کیسی کہ حرکت ہی ساتھ چھوڑ گئی
یہ کوہسار سی قامت ہی ساتھ چھوڑ گئی
بھنور کے ساتھ الجھتی ہوئی صدا کو سنا
پھر اس کے باد سماعت ہی ساتھ چھوڑ گئی
کسی سے اپنا تعارف کرائیں تو کیسے
کہ اب تو اپنی شباہت ہی ساتھ چھوڑ گئی
تم ایک شخص بچھڑنے کے دکھ میں بیٹھے ہو
یہاں تو پوری جماعت ہی ساتھ چھوڑ گئی
وہ جس کے واسطے تج دی تھیں بستیاں آکاشؔ
وہ ریگزار کی حدت ہی ساتھ چھوڑ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.