رشک کرتے ہیں شناسا بھی مقابل کی طرح
رشک کرتے ہیں شناسا بھی مقابل کی طرح
کاش کوئی مرے پہلو میں رہے دل کی طرح
شاید اک روز مجھے خود سے خدا مل جائے
ایستادہ ہوں در ذات پہ سائل کی طرح
مشک آہو سے مہکنے لگا دل کا جنگل
یاد کے دشت میں اترا جو تو محمل کی طرح
ایسے بیزار محبت کے ستم کیا کہنا
پیش آئے جو مرے شوق سے مشکل کی طرح
چشم عبرت کوئی رکھتا تو دکھاتے اس کو
شہر جاں میں کئی آثار ہیں بابل کی طرح
جبکہ منزل نے تمہیں ڈھونڈ لیا ہے جوہرؔ
کیوں بھٹکتے ہو اب آوارۂ منزل کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.