رسم و نیاز ناز سے ایک مقام پر گیا
رسم و نیاز ناز سے ایک مقام پر گیا
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
رسم و نیاز ناز سے ایک مقام پر گیا
حسن سے جو نہ ہو سکا عشق وہ کام کر گیا
دیر گیا حرم گیا اور کدھر کدھر گیا
میں بھی تلاش یار میں حد سے پرے گزر گیا
صاف حدود زیست کو دیکھیے پار کر گیا
گرتے ہی بحر غم میں میں موت کے گھاٹ اتر گیا
شان نمود تھی وہی رنگ وجود تھا وہی
اک وہی تھا نظر نواز میں تو جدھر جدھر گیا
کام تمام کر دیا اس غم زندگی نے تو
تلخیٔ بادہ سے مرا جام حیات بھر گیا
ساتھ جو مل گیا مجھے عشق جنوں نواز کا
ان کی حریم ناز میں آج تو بے خطر گیا
نغمۂ زندگی میں اب سوز کہاں سے لاؤں میں
تار نفس کو چھیڑ کر ساز مرا بکھر گیا
میرا ہی حوصلہ رہا میری ہی جستجو رہی
منزل عشق تک مری کب کوئی راہبر گیا
عجز و نیاز سے ملیں دونوں جہاں کی رفعتیں
چھوڑ دی جس نے خود سری بام عروج پر گیا
خوشترؔ خوش بیاں کو تھا نام و نمود سے گریز
پھر بھی سخن کی بزم میں نام وہ اپنا کر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.