رستہ تکتے تکتے اک دن پتھر ہو جائیں گے
رستہ تکتے تکتے اک دن پتھر ہو جائیں گے
مے سے کتراتے کتراتے ساغر ہو جائیں گے
پیاسے ہیں آنکھوں میں جگنو اور ایسا بھی ہوگا
خاک پہ اترے تو یہ جگنو ساگر ہو جائیں گے
تب دل کی دہلیز کو چھونے آئیں گے وہ پاؤں
جب اندر کے سارے خطے بنجر ہو جائیں گے
اگلی عمر کے بھانپنے تک تو جانے کیا ہو جائے
ہم تم جاتی رت کا کوئی منظر ہو جائیں گے
آنکھ کی ناؤ میں بیٹھ کے سیر کو جانے والے
بیچ سفر میں غرق سمندر ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.