رستے کا درد آپ غباروں سے پوچھیے
رستے کا درد آپ غباروں سے پوچھیے
لہروں کی کیا گھٹن ہے کناروں سے پوچھیے
سنتے تو آ رہے ہیں برابر سبھی کا حق
پت جھڑ یہاں پہ کیوں ہے بہاروں سے پوچھیے
سینہ پہ کتنے سنگ لیے جا رہی ہے وہ
یہ پالکی اٹھائے کہاروں سے پوچھیے
اب اس طرح خموش رہا جائے کب تلک
یہ بات سوچئے تو اشاروں سے پوچھیے
انمیشؔ جن سے زندگی ہو اور لاجواب
مت وہ سوال درد کے ماروں سے پوچھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.