Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رستے کتنا تھک جاتے ہیں

اکرام بسراء

رستے کتنا تھک جاتے ہیں

اکرام بسراء

MORE BYاکرام بسراء

    رستے کتنا تھک جاتے ہیں

    پھر بھی منزل تک جاتے ہیں

    پتوں کو آرام نہیں ہے

    کان ہوا کے پک جاتے ہیں

    لمحوں کو آسان نہ لینا

    لمحے صدیاں فق جاتے ہیں

    ایک طرف سے تم آتے ہو

    چاروں اور دھڑک جاتے ہیں

    ایک معطر یاد کے جھونکے

    تازہ لمس چھڑک جاتے ہیں

    قدموں کی عادت ہے یوں ہی

    سوئے یار سرک جاتے ہیں

    جانے دو لوگوں کی باتیں

    کچھ بھی آ کر بک جاتے ہیں

    رستہ گر بھی شرط نہیں ہے

    رستے آپ بھٹک جاتے ہیں

    آنکھیں چوکھٹ ہو جاتی ہیں

    موسم بے دستک جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے