رستے میں جتنے پیڑ ملے بے صدا ملے
رستے میں جتنے پیڑ ملے بے صدا ملے
گھر سے نکل پڑے تھے کہ تازہ ہوا ملے
انسان کی تلاش ہے رب کریم کو
انساں کی آرزو ہے کہیں پر خدا ملے
جو شخص لمحہ لمحہ تجسس کے باوجود
خود سے نہ مل سکا ہو زمانے سے کیا ملے
یہ زندگی کچھ ایسے مرے ہاتھ آ گئی
جیسے کسی فقیر کو سکہ پڑا ملے
دھرتی نے آنسوؤں کو پکارا ہے دوستو
بادل تمام اب کے سمندر سے جا ملے
ہر بار اسی سے ایک نیا عشق کیجیئے
جب بھی ملے وہ شخص تو بدلا ہوا ملے
- کتاب : KHuli kitab (Pg. 12)
- Author : Masuud maikash muradabadi
- مطبع : Adbi Miaar Publications (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.