Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رستے میں شام ہو گئی گھر جاؤں کیا کروں

نزہت عباسی

رستے میں شام ہو گئی گھر جاؤں کیا کروں

نزہت عباسی

MORE BYنزہت عباسی

    رستے میں شام ہو گئی گھر جاؤں کیا کروں

    اک قرض ہے سفر میں یہ بھر جاؤں کیا کروں

    کچا مرا مکان تھا بارش میں بہہ گیا

    سیل رواں میں خود بھی اتر جاؤں کیا کروں

    واپس وہیں پہ رستہ مجھے لے کے آ گیا

    میں آگے چل پڑوں کہ ٹھہر جاؤں کیا کروں

    در تو کھلے ہوئے ہیں نہ مہماں نہ میزباں

    گھبرا کے سوچتی ہوں کدھر جاؤں کیا کروں

    قاتل تجھے بچا گیا منصف کا فیصلہ

    فریاد کس سے ہو میں کدھر جاؤں کیا کروں

    تسکین اس کی جاں کو ملے گی اسی طرح

    رستے پہ خاک بن کے بکھر جاؤں کیا کروں

    دنیا بلا رہی ہے مجھے دیں ہے اک طرف

    جاؤں میں اس طرف کہ ادھر جاؤں کیا کروں

    اس کی رضا پہ خوش ہوں رکھے جس بھی حال میں

    اس کی رضا پہ کچھ بھی میں کر جاؤں کیا کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے