روند پائے نہ دلائل میرے
روند پائے نہ دلائل میرے
میرے دشمن بھی تھے قائل میرے
صاف دکھتی تھی جلن آنکھوں میں
پھر بھی ہونٹوں پہ فضائل میرے
یہ تہی فکر کنوئیں کے مینڈک
یہ نہ سمجھیں گے مسائل میرے
چھاؤں دیتے تھے مگر راہ نہیں
پیڑ تھے رستے میں حائل میرے
آنکھ اب خواب نہیں دے سکتی
روشنی مانگ لے سائل میرے
جب تلک ہاتھ ترے ہاتھ میں ہے
حوصلے ہوں گے نہ زائل میرے
اس نے پاس آ کے فریحےؔ بولا
گر گئی ہاتھ سے فائل میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.