روشن پہاڑیوں سے ادھر کوہ تار میں
روشن پہاڑیوں سے ادھر کوہ تار میں
کب تک پڑا رہوں گا اداسی کے غار میں
کیا جانے کب نکل پڑے کن جنگلوں کی سمت
یہ پیڑ اب نہیں ہے مرے اختیار میں
بیتے دنوں کی دھوپ سمٹنے کی دیر تھی
سایوں نے لے لیا مجھے اپنے حصار میں
بارش برس سکے تو چھٹے نیند کا غبار
آندھی رکے تو میں بھی کھلوں خواب زار میں
نیچے اترتے ہیں نہ کہیں اور جاتے ہیں
میں گھر گیا ہوں کیسے پرندوں کی ڈار میں
ایک ایک کر کے سارے مکیں سو چکے مگر
گھر جاگتا رہے گا مرے انتظار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.