روشنی آنے دو دیوار کو در ہونے دو
روشنی آنے دو دیوار کو در ہونے دو
سحر شب ٹوٹنے دو نور سحر ہونے دو
ایک پتھر پہ نہ ضائع کرو برسات اپنی
صدف چشم میں اشکوں کو گہر ہونے دو
دل ہو دریا تو تموج اسے راس آتا ہے
روز پیدا مرے دریا میں بھنور ہونے دو
کبھی پندار نے دی بات نہ بننے اب کے
گفتگو اس سے بہ انداز دگر ہونے دو
ڈالنے دو مجھے اشیا کی حقیقت پہ نظر
نیست ہوتا ہے جو خوابوں کا نگر ہونے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.