روشنی بن کے اندھیرے پہ اثر ہم نے کیا
روشنی بن کے اندھیرے پہ اثر ہم نے کیا
دشت تنہائی سے کیا خوب گزر ہم نے کیا
بندش ہجر کو توڑا نہیں تو نے آ کر
یاد کیا تجھ کو نہیں شام و سحر ہم نے کیا
اک بیاباں بھی ملا منتظر نور ازل
دل کی ویرانی کو جب پیش نظر ہم نے کیا
اور کچھ ہو نہ سکا صورت درماں لیکن
اپنا دامن تو سر دیدۂ تر ہم نے کیا
درد کے مارے ہوئے لوگ تھے خوابوں کے قریب
کیسے نادیدہ زمانوں کا سفر ہم نے کیا
ہم نے دیکھا ہے وہاں پھر بھی اجالا راشدؔ
ساتھ رہتے ہوئے سب کے جہاں گھر ہم نے کیا
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 160)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.