Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی بن کے ستاروں میں رواں رہتے ہیں

عرش صدیقی

روشنی بن کے ستاروں میں رواں رہتے ہیں

عرش صدیقی

MORE BYعرش صدیقی

    دلچسپ معلومات

    (نخلستان، ملتان 1962)

    روشنی بن کے ستاروں میں رواں رہتے ہیں

    جسم افلاک میں ہم صورت جاں رہتے ہیں

    ہیں دل دہر میں ہم صورت امید نہاں

    مثل ایماں رخ ہستی پہ عیاں رہتے ہیں

    جو نہ ڈھونڈو تو ہمارا کوئی مسکن ہی نہیں

    اور دیکھو تو قریب رگ جاں رہتے ہیں

    ہر نفس کرتے ہیں اک طرفہ تماشا پیدا

    ہم سر دار بھی تزئیں جہاں رہتے ہیں

    اور بھی اہل نظر ہیں کبھی دیکھو تو سہی

    ہم بھی اس شہر میں اے کم نظراں رہتے ہیں

    دل کی دھڑکن سے ملا ان کا پتہ کچھ ہم کو

    کس کو معلوم تھا ورنہ وہ کہاں رہتے ہیں

    وسعت دشت نہیں راس چمن زادوں کو

    ہم ترے شہر کی جانب نگراں رہتے ہیں

    اشک گرتے ہیں تو کچھ دل کو سکوں ملتا ہے

    ہائے وہ لوگ جو محروم فغاں رہتے ہیں

    زندگی بھر کا ہے احباب سے اس دشت میں ساتھ

    مثل جاں رہتے ہیں ہم عرشؔ جہاں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے