Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی گم ہونے کے اسباب ہیں

شاد جیلانی

روشنی گم ہونے کے اسباب ہیں

شاد جیلانی

MORE BYشاد جیلانی

    روشنی گم ہونے کے اسباب ہیں

    تیرگی کے ہر طرف سیلاب ہیں

    زیر دریا گوہر نایاب ہیں

    ہم خس و خاشاک سطح آب ہیں

    تیرنے والے یہاں غرقاب ہیں

    تیری آنکھیں بھی عجب تالاب ہیں

    جس کی قسمت میں رہا تنہا سفر

    آخر شب ہم وہی مہتاب ہیں

    مختلف تو ہیں مگر دانشورو

    ہم جنوں والوں کے بھی آداب ہیں

    بعد شب جن کی قدم بوسی کرے

    وہ چراغ معتبر نایاب ہیں

    پانیوں کا قحط ہے امسال بھی

    جسم کے دریا سبھی پایاب ہیں

    خشک موسم کی ہوائیں کیا ہوئیں

    سارے جنگل سبز ہیں شاداب ہیں

    موج اندر موج طوفاں درد کے

    یم بہ یم افلاس کے گرداب ہیں

    طائرو اترو مری وادی میں بھی

    دشت ہیں کہسار ہیں تالاب ہیں

    راہ میں آنکھیں بچھاتے ہیں جو شادؔ

    وہ محبی ہیں مرے احباب ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے